غزہ کا ننھا مؤذن + ویڈیو

IQNA

غزہ کا ننھا مؤذن + ویڈیو

8:13 - April 14, 2024
خبر کا کوڈ: 3516208
ایکنا: یامن المقید، فلسطینی بچہ ہے جو بیت لاهیا میں واقع اپنے گھر کی بالکونی سے ہر روز اذان دیکر غزہ مساجد سے نشر ہونے والی اذان کی جگہ پر کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

ایکنا نیوز- عربی بوسٹ کے مطابق بیت لاہیا میں رہنے والا ایک فلسطینی بچہ یامن المقید ہر روز اپنے گھر کی بالکونی میں نماز کے دوران اذان دیتا ہے اور مساجد کے میناروں سے اذان کی خالی جگہ کو بھرنے کی کوشش کرتا ہے۔ اس علاقے میں وہ مساجد جنہیں صیہونی حکومت نے اپنے ہمہ گیر حملے میں تباہ کر دیا ہے۔

 

بیت لاہیا، وہ جگہ جہاں یامن رہتا ہے، جسے لوگ "چھوٹے موذن" کے نام سے موسوم کرتے ہیں، ان اولین علاقوں میں سے ایک ہے جہاں صہیونی حملہ آور داخل ہوئے اور مساجد، رہائشی مکانات اور دیگر بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر دیا۔

 

ایک انٹرویو میں انہوں نے اس فعل کا تذکرہ ایک قابل احترام عمل کے طور پر کیا کیونکہ وہ واحد شخص ہے جو اب بھی اپنے رہائشی محلے میں اذان دیتا ہے اور اپنے پڑوسیوں کو نماز کے اوقات یاد دلاتا ہے۔

 

یامن کے مطابق یہ خیال ان کے ذہن میں اس وقت آیا جب قابضین نے ان تمام مساجد پر بمباری کی جہاں وہ رہتا تھا اور اس نے محسوس کیا کہ مساجد کی عدم موجودگی میں اب اذان نہیں سنی جا سکتی اور بہت سے لوگوں کو نماز کے اوقات کا علم نہیں تھا۔

یامن اپنے کام کے سلسلے میں اپنے خواب کے بارے میں کہتا ہے: جلد ہی، انشاء اللہ، مسجد اقصیٰ کی آزادی کے بعد، میں وہاں اذان دوں گا۔

 

"غزہ کے چھوٹے موذن" کے والد محمد المقاید نے بھی ایک انٹرویو میں کہا: مجھے اپنے بیٹے کے اقدام پر فخر محسوس ہوتا ہے۔ ان کے بقول، مساجد کو تباہ کر کے قابض غزہ کی پٹی کے باشندوں کو اپنی سرزمین میں رہنے کی حوصلہ شکنی کرنا چاہتے ہیں اور ان کی ملک بدری کے لیے میدان تیار کرتے ہیں۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ قابض ہمیں اذان دینے اور مساجد پر بمباری کرکے نماز پڑھنے سے نہیں روک سکتے۔ اس طرح ہم اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرتے ہیں۔

وہ بمباری اور تباہی کے باوجود غزہ میں رہنے اور نہ چھوڑنے پر بھی زور دیتا ہے۔/

 

ویڈیو کا کوڈ

 

4210115

ٹیگس: غزہ ، موذن ، فلسطینی
نظرات بینندگان
captcha