حج و عمره‌ پر جانے سے قبل بخشش طلب کرنا

IQNA

حج و عمره‌ پر جانے سے قبل بخشش طلب کرنا

5:48 - April 22, 2024
خبر کا کوڈ: 3516252
ایکنا: پاک اور نیک سیرت لوگ حج و عمرہ پر جانے سے قبل دلوں کو پاک کرنے کے لیے جاننے والوں سے بخشش طلب کرتے ہیں اور اس طرح ایک خاص جذبے کے ساتھ کعبہ و مدینہ پر حاضری دیتے ہیں۔

عمرہ زائرین کا پہلا گروپ 9 سال بعد سرزمین وحی کی طرف روانہ کرنے کے موقع پر روانہ ہوگا، استاد حجت الاسلام والمسلمین حسین شہامت نے حج اور عمرہ کے قافلوں کے علماء میں سے ایک، نے ایکنا کے ساتھ  انٹرویو میں ایک اہم ترین اقدام کی وضاحت کی جو حج اور عمرہ زائرین کو سفر کرنے سے پہلے کرنا ضروری ہے اور کہا: انسان ترقی اور فضیلت کی طرف بڑھتے رہتے ہیں۔ جس طرح پودوں کو وقتاً فوقتاً کاٹنا پڑتا ہے اور ان میں اضافہ کیا جاتا ہے تاکہ وہ بہار میں دوبارہ اگیں، اسی طرح ہم انسانوں کی روح اور عقائد میں بھی وقت گزرنے کے ساتھ مسائل پیدا ہوں گے اور عیب، عادات اور غلط عقائد پیدا ہوں گے۔

حج و عمرہ کے قافلوں کے اس عالم دین نے مزید کہا: اگر کوئی ایسا معاملہ ہو کہ کوئی شخص ہمیں حلال نہ دینے پر اصرار کرے تو ہمیں حساس ہونا چاہئے اور اس شخص سے ملنے جانا چاہئے اور بہرحال اس سے حلال حاصل کرنا چاہئے۔

 

عمرہ اور حج کا سفر مومنوں کے دلوں کو اپنی طرف موڑنے اور اگر کوئی نقصان ہو تو اس کو دور کرنے کا ایک عظیم روحانی موقع ہے اور سب سے اہم یہ کہ لوگوں اور ہمارے اردگرد کے لوگوں کی دعاؤں کو لینا چاہیے تاکہ ہماری ہمراہی کرسکے۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ جب ہم سب سے اجازت لیں گے تو ہم زیادہ آرام دہ افکار کے ساتھ حج پر جائیں گے کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ ہر کوئی ہم سے مطمئن اور خوش ہے اور ہمارے لیے دعا کرتا ہے، انہوں نے کہا: جب سب نے معاف کیا تو اس نے اپنے اردگرد کے لوگوں کے لیے دعا کی۔

حج کے قافلوں کے اس عالم دین نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ ماضی میں عمرہ اور حج کے سفر سے پہلے بھاری اور رسمی ولیمہ ہوتے تھے اور ان کے اردگرد کے لوگ حاجیوں کے پاس جاتے تھے اور ان سے اجازت طلب کرتے تھے اور کہا: یقیناً اب یہ ولیمہ کم پوچکے ہیں، یہ بہتر ہے کیونکہ اس تقریب میں دسترخوان پر منافقت، دکھاوا اور شیخی بازی بھی ہوسکتی ہے۔ اب چونکہ تقریبات کم ہیں، زائرین فون کے ذریعے حلال حاصل کر سکتے ہیں، یا کسی سادہ سی تقریب میں لوگوں کی دلجوئی کر سکتے ہیں، یا ایسے لوگوں کے پاس جا کر چائے کے ساتھ معافی مانگ سکتے ہیں جن کے درمیان غلط فہمی ہے اور حلالیت حاصل کر سکتے ہیں۔

 

حجۃ الاسلام شہامت نے مزید کہا: "خدا مومنوں کے گمان اور توقع کے ساتھ ہے جب مومنین کے گمان ہمارے بارے میں اچھے ہوں گے تو خدا ہمیں اچھا سمجھے گا اور ہماری خیر خواہی کرے گا اور ہمیں اپنا مہمان سمجھے گا۔"

اس استاد نے مزید کہا: عمرہ اور حج زندگی کا ایک روشن باب ہیں جو اللہ تعالیٰ نے ہمارے لیے عروج و ترقی کے لیے فراہم کیا ہے اور مادی مسائل کے علاوہ اس سفر کے لیے رقم حلال ذرائع سے حاصل کی جانی چاہیے اور ہمارے حساب کتاب اور معاملات درست ہونی چاہیے۔ خدا کے بندوں اور رشتہ داروں کا اطمینان اس سفر کی کامیابی میں کارگر ہو سکتا ہے۔/

 

4211345

 

ٹیگس: حج ، عمرہ ، حلال ، معافی
نظرات بینندگان
captcha