قرآن‌سوزی؛ مغربی طرز فکر کا نمونہ کامل

IQNA

قرآن‌سوزی؛ مغربی طرز فکر کا نمونہ کامل

15:43 - January 27, 2023
خبر کا کوڈ: 3513677
ایکنا تھران- اہل علم کی نگاہ میں مغرب میں اسلامی مقدسات کی توہین اور قرآن سوزی انکی اناپرستی اور استعماری سوچ کا نمونہ ہے۔

ایکنا نیوز کے مطابق راسموس پلاڈن کی جانب سے اسٹاک ہوم میں ترک سفارت خانے کے سامنے قرآن مجید کو شہید کرنے کے اقدام سے ایک بار پھر اسلامو فوبیا کی شدت کا اندازہ ہوجاتا ہے جس نے سوئیڈن سمیت پورے اسلامی دنیا کو لرزا کر رکھ دیا ہے۔

یہ پہلی بار نہیں کہ شدت پسند رہنما پلاڈن قرآن مجید کو نذر آتش کررہا ہے گذشتہ سال بھی انکی جانب سے ایسی گستاخی کا واقعہ رونما ہوچکا ہے جس پر مسلم جوانوں اور پلاڈن کے حامیوں میں جھڑپ کا واقعہ بھی رونما ہوا تھا۔

رپورٹ کے مطابق پلاڈن نے رسمی طور پر حکام سے اجازت لیکر ترک سفارت خانے کے سامنے قرآن مجید کو نذر آتش کیا ہے۔

واقعہ اس وقت رونما ہوا جب فرنچ گستاخ میگزین چارلی ہیبڈو نے 2020 کو شان رسول اسلام میں گستاخی کیا تھا جس پر اسلامی دنیا میں شدید اعتراضات ہوئے تھے۔

 

اسلامی تنظیموں نے دنیا بھر میں مطالبہ کیا تھا کہ مذاہب کی توہین کی اجازت نہ دی جائے اور اس حوالے سے بین الاقوامی سطح پر قانون سازی کی ضرورت ہے تاکہ ایسے اقدامات کو جرم قرار دیا جاسکے۔

 

هتک حرمت قرآن در هلند

بہت سے مذہبی ماہرین نے سوال اٹھایا تھا کہ کیا مذہب کی توہین اور اس پر تنقید میں کوئی فرق ہے کہ اس نام پر جب اور جہاں دل چاہے استعماری سوچ کے ساتھ اسلامی دنیا کی تضحیک کی جائے۔

 

قرآن‌سوزی؛ نماد روحیه استعماری و خود برتربینی غرب  // اماده

یورپ کی ماضی کی تاریخ رہی ہے کہ انہوں نے نے مسلمانوں کی علمی خدمات کو چھپایا اور مسلمانوں کی شدت پسند اور دہشت گرد دکھانے کی کوشش کی ہے اور اسی بنیاد پر مغرب کی جانب سے افریقہ اور جنوبی ایشیاء میں اقدامات کے لیے بہانہ بنایا گیا۔/

 

4116853

نظرات بینندگان
captcha