ایرانی ثقافتی مرکز میں " مروجہ ثقافتی رویوں میں خواتین اور خاندان کی اہمیت" کانفرنس کا انعقاد

IQNA

ایکنا رپورٹ ؛

ایرانی ثقافتی مرکز میں " مروجہ ثقافتی رویوں میں خواتین اور خاندان کی اہمیت" کانفرنس کا انعقاد

7:31 - January 07, 2023
خبر کا کوڈ: 3513532
سیرت خاتون جنت پر چلکر انسانی معاشرے میں تمام اقدار کو مضبوط اور ترقی کی راہ طے کرسکتے ہیں ۔ میلاد خاتون جنت پر مقررین کا خطاب

ایکنا نیوز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے شہر کوئٹہ کے خانہ فرھنگ ایران میں ام الائمہ ،حجت کبریٰ،انسیۂ حورأ،صدیقۂ طاہرہ حضرت فاطمہ زہراسلام اللہ علیہا کے ایام ولادت باسعادت کی مناسبت ایک علمی فکری کانفرنس بعنوان’’ ثقافتی رویوں کی تشکیل میں خواتین اور خاندان کا کردار‘‘ منعقد کیا گیا جسمیں مختلف یونیورسٹیوں اور تعلیمی اداروں کی خواتین اساتذہ اور دانشور شریک تھیں۔

پروگرام کا آغاز استاد القرآء بلوچستان قاری اسماعیل کی تلاوت سے ہوا جس کے بعد پاکستان کے معروف نعت خواں جناب اعظم چشتی نے نعت بحضور سرور کونین پیش کی۔

خانہ فرھنگ ایران میں پروگرام بعنوان

نعت مقبول کے بعد خانہ فرھنگ ایران کے ڈائریکٹر آقای تقی زادہ واقفی نے معاشرے میں ثقافت کو تمام تبدیلیوں میں اہم ترین قرار دیتے ہوئے کہا کہ  ایک قوم کی نشیب وفراز میں ثقافت اہم ترین کردار ادا کرتی ہے ۔

ڈائریکٹر خانہ فرھنگ نے فیملی کو معاشرے کی بنیادی اکائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ معاشرے کی پیشرفت اور آرام و سکون میں خاندان کی اہمیت واضح ہے اور اسلام و قرآن کی بدولت مسلم معاشرے اس عظیم نعمت سے مالا مال ہے ۔

 

خانہ فرھنگ ایران میں پروگرام بعنوان

بلوچستان نیشنل پارٹی خواتین ونگ کی صدر محترمہ یاسمین لہری نے اپنے خطاب میں خواتین کی اہمیت پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ مرد و خواتین دونوں معاشرے میں برابر کرداد رکھتے ہیں کسی معاشرے میں ترقی اور پائیدار ثقافت کی بنیاد خواتین کے کردار پر منحصر ہے کہ وہ کس قدر معاشرے میں کردار ادا کرتی ہے۔

فرید بگٹی اپنے خطاب کے دوران فرمایا کہ اللہ نے اپنے حبیب حضرت رسول خدا کو فا طمہ زہرؐا جیسی عظیم دختر عطا کی جو امت کی خواتین کے لئے مکمل نمونۂ عمل ہیں۔وہ بیٹی بھی تھیں ،زوجہ بھی تھیں اور ماں بھی ۔اسی لئے فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی ذات ہر اعتبار سے اور ہر پہلو سے کامل نمونہ ٔ عمل ہے۔اور آپ تمام عالمین کی عورتوں کی سردار ہیں مگر در فاطمہ سے دوری کی وجہ سے آج امت تشخص کے بحران سے دوچار ہے۔

محترمہ فاطمہ علمداری ایرانی دانشور خاتون  اور ایک بڑے اسٹیل مل کی مالکہ نے  اپنے خطاب کے دوران کہا کہ جتنی بھی فضیلتیں انبیاء علیہم السلام کے پاس تھیں وہ سب کی سب جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے پاس تھیں یعنی تمام نبیوں کی فضیلتوں کا مرکز فاطمہ زہرا تھیں اور اسلام میں خواتین اہم ترین عنصر ہے جو معاشرے کی سعادت یا ذلت کا فیصلہ کرتی ہے اور اسی لئے آج استعمار نے مسلم خواتین اور مسلم فیملی سسٹم کو نشانہ بنایا ہے تاکہ اس طریقے سے وہ اسلامی ممالک کے وسایل کو ہڑپ کرسکے۔

اس موقع پر شہزاد عالم نے شہزادی عصمت و خاتون جنت حضرت فاطمہ زہرا ؐ کی بارگاہ میں منظوم خراج عقیدت پیش کئے۔

 

خانہ فرھنگ ایران میں پروگرام بعنوان

 

بلوچستان یونیورسٹی کی استاد ڈاکٹر حسن آراء مگسی نے اپنے خطاب میں مرد و عورت دونوں کو اہم کردار قرار دیتے ہوئے کہا کہ خواتین کا کردار زیادہ منفرد ہے اور ایک ہم ایک کامل خاتون اور انسان کے نمونے کو دیکھنا چاہے تو ہمیں اس کو فاطمہ زہرا کی شکل میں دیکھنا ہوگا۔

 

محترمہ آمنہ علی جو مدرسہ فاطمہ زہرا کی استاد ہے انہوں نے اس موقع پر خطاب میں کہا کہ عورت ہر حیثت سے معاشرے کا اہم ترین کردار ہے مگر افسوس آج سازش کی جارہی ہے کہ خواتین کو آزادی کا فریب دے کر انہیں شہرہ آفاق اور سربازار لایا آجائے اور یہ سب مغربی کارخانوں کو چلانے کے لئے ایک حربہ ہے تاکہ سستے مزدور عورت کو بناسکے۔

 

عبدالمتین اخوند زادہ سابق امیر جماعت اسلامی نے معاشروں کی عقب ماندگی کو صدر اسلام اور مثالی اسلام سے دوری کا نتیجہ قرار دیا اور کہا کہ اس مشکل سے نجات کے لیے ضروری ہے کہ ہم جدید دور میں اسلام کے روشن فکری سے درست مطالعہ کرکے خواتین کے کردار کو تشخیص دیں اور نسلوں کے درمیان فاصلوں کو مٹا دیں تاکہ مسایل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

 

حبیب اللہ شاہ چشتی جماعت اہلسنت کے رہنما نے خطاب میں سیرت حضرت فاطمہ زہرا پر عمل کو امت کی عظمت رفتہ میں اہم ترین عامل قرار دیا اور کہا کہ ہمارا سب بڑا ہتھیار علم ہے جس پر اسلام نے خاص تاکید کی ہے۔

 

ایرانی قونصلیٹ کے سنیر سفارت کار علی ابراہیمئ نے کانفرنس میں شان حضرت فاطمه زهرا میں فارسی زبان میں منقبت خوانی کی جس کو شرکاء نے بیحد سراہا۔

 

خانہ فرھنگ ایران میں پروگرام بعنوان

کانفرنس کی مہمان خاص پروفیسر سیدہ شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج مختلف نظریوں کی وجہ سے مقام زن پر ایک بحران پیدا ہوا ہے اور اس حوالے سے ہماری ذمہ داری مزید بڑھ جاتی ہے کہ خواتین کے کردار کو درست انداز میں اجاگر کریں اور اس حوالے میں سجمھتی ہوں کہ حضرت فاطمہ زہرا اور جناب زینب کبری کی شخصیت کامل نمونہ ہیں۔

 

آخر میں مقالے پیش کرنے والوں کو تحائف اور اسناد جب کہ شرکاء کی پذیرائی کے ساتھ حضرت فاطمہ زہرا علی کانفرنس اختتام پذیر ہوئی۔/

نظرات بینندگان
captcha